موصل، ۷؍جون: (بی این ایس) داعش کے قبضہ والے علاقے موصل میں دہشت گردوں نے 19 كردش خواتین کو پنجرے میں ڈال کر زندہ جلا دیا۔ خواتین نے جنسی غلام بننے سے انکار کر دیا تھا۔ كردش نیوز ایجنسی ARA نے بتایا کہ اس واقعہ کے دوران چوراہے پر پر سینکڑوں افراد تماشا دیکھ رہے تھے۔ كردش نیوز ایجنسی نے عبداللہ امام کے حوالے سے بتایا کہ انہیں اسلامک اسٹیٹ کے اہلکاروں کے ساتھ
جنسی فعل سے انکار کرنے پر موت کی سزا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کہ گزشتہ ماہ بھی آئی ایس آئی ایس نے 25 عراقی قیدیوں کو ایسڈ میں ڈبوكر مار ڈالا تھا۔ عراق، شام اور لیبیا میں آئی ایس آئی ایس کی طرف سے مذہب کے نام پر لوگوں کو موت کی سزا دینے کے کئی معاملے سامنے آ چکے ہیں ان میں سے زیادہ تر معاملوں میں سفاکانہ طریقوں سے سزا دی گئی ہے جو انسانیت کو شرمند ہ کرنے کے مترادف ہے۔